سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈکی چوتھی صوبائی اسٹیرنگ کمیٹی کے اجلاس میں اہم فیصلے، وزیر بلدیات سندھ سعید غنی کی زیر صدارت اجلاس میں بجٹ 2024-25 کی منظوری،کراچی میں کچرا ری سائیکل پلانٹ ہریالی حب کے انتظامات کو سنبھالنے کے لئے اخبارات کے ذریعے پیشکش طلب کرنے،کراچی میں یومیہ 4 ہزار ٹن ملبے کو قابل استعمال بنانے کے لئے اسٹیڈی کرنے کی منظوری دی گئی
کراچی ( ) وزیر بلدیات سندھ و چیئرمین اسٹیرنگ کمیٹی سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ سعید غنی کی زیر صدارت چوتھی اسٹیرنگ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں بجٹ 2024-25 کی منظوری دے دی گئی کے علاوہ دیگر اہم فیصلے و منظوری دی گئی۔اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری لوکل گورنمنٹ سندھ سید خالد حیدر شاہ، کمشنر کراچی سید حسن نقوی، ایم ڈی سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ طارق علی نظامانی، مئیر شہید بینظیر آباد قاضی رشید بھٹی، مئیر میرپور خاص عبدالروف غوری، ویڈیو لنک پر مئیر سکھر بیرسٹر ارسلان شیخ، مئیر حیدرآباد کاشف شورو، مئیر لاڑکانہ علی انور نواز، ایڈیشنل سیکریٹری لوکل گورنمنٹ کنول نظام، ڈپٹی سیکرٹری فنانس ڈاکٹر عیسی خان، تمام ڈسٹرکٹ کے ڈپٹی کمشنرز و دیگر افسران بھی موجود تھے۔اجلاس میں تیسری اسٹیرنگ کمیٹی کے منٹس کی منظوری دی گئی، البتہ صوبائی وزیر نے ایم ڈی سالڈ ویسٹ کو ہدایت دی کہ منٹس کی منظوری کے بعد تمام ممبران سے دستخط کروائے جائیں۔اجلاس میں سالانہ بجٹ 2024-25 کی منظوری دی گئی مزید تفصیلات میں بجٹ 2024-25 میں اخراجات کا تخمینہ 39.5 ارب روپے جبکہ گذشتہ سال کے خسارے کو شامل کرکے 43.5 ارب روپے رکھا گیا ہے۔اس کے علاوہ کراچی میں کچرے کو ری سائیکل کرنے کے دو پلانٹ ہریالی حب کے انتظامات کو سنبھالنے کے لئے اخبارات کے ذریعے پیشکش طلب کرنے کی ہدایت دی گئی۔اجلاس میں اسٹیرنگ کمیٹی کو بتایا گیا کہ ڈسٹرکٹ ایسٹ کے لئے نئی کمپنی سے معاہدہ کے لئے ٹینڈر پراسیس کردیا گیا ہے اور یہ بھی پاکستانی کرنسی میں ہوگا۔علاوہ ازیں شہید بینظیر آباد اور میرپورخاص کے حوالے سے ایک سب کمیٹی بنانے کی ہدایت دی گئی جس کی سربراہی ایڈیشنل چیف سیکرٹری لوکل گورنمنٹ سندھ کریں گے جبکہ ارکان میں مئیر میرپور خاص، مئیر شہید بینظیر آباد، ایم ڈی سندھ سولڈ ویسٹ، دونوں اضلاع کے ڈپٹی کمشنر اور سولڈ ویسٹ کے ٹیکنیکل ممبران شامل ہوں گے۔ جو وہاں جی ٹی ایس اور لینڈ فل سائیٹ کے لئے زمین کی دستیابی سمیت دیگر مسائل اور انکے حل کی رپورٹ مرتب کریں گے۔مئیر سکھر بیرسٹر ارسلان شیخ کی جانب سے سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کے زیر انتظام کام کرنے والی نجی کمپنیوں کی جانب سے ملازمین کو سندھ حکومت کی جانب سے طے شدہ کم سے کم اجرت کی عدم ادائیگی کے حوالے سے تحفظات پر صوبائی وزیر نے ہدایت دی کہ تمام نجی کمپنیوں کو واضح طور پر احکامات دئیے جائیں کہ وہ اپنے ملازمین کو سندھ حکومت کے تحت مقرر کردہ کم سے کم اجرت کی ادائیگی کو ہر صورت یقینی بنائیں۔سالڈ ویسٹ کے نمائندہ نے اجلاس میں بتایا گیا کہ کراچی میں ڈسٹرکٹ ساؤتھ، ڈسٹرکٹ سینٹرل اور سکھر میں مردم شماری سے قبل کمپنیوں سے معاہدے کئے گئے تھے اس کے بعد نئی مردم شماری میں آبادی میں اضافے اور وہاں کچرہ بڑھنے سے متعلقہ نجی کمپنیاں معاہدے سے زائد کچرہ اٹھارہی ہیں جس کی ادائیگی کا مسئلہ درپیش ہے۔ اس مسئلے کے حل کے لئے اجلاس میں ہدایت دی کہ اس سلسلے میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری لوکل گورنمنٹ سندھ کی سربراہی میں ایک کمیٹی اس تمام معاملات پر تفصیلی رپورٹ مرتب کرکے اس پر فیصلہ کرے۔تھرڈ پارٹی مانیٹرنگ کنسلٹنٹ فرم کی ہائرنگ کے لئے پہلے سے موجود کمیٹی جلد از جلد رپورٹ مرتب کرکے اسٹیرنگ کمیٹی کو بھیجے تاکہ فرم کی ہائرنگ کے لئے جلد از جلد عملدرآمد یقینی بنایا جا سکے۔ علاوہ ازیں اجلاس میں کراچی میں یومیہ 4 ہزار ٹن ملبہ جو سڑکوں پر پھینکا جارہا ہے اس ملبے کو قابل استعمال بنانے کے حوالے سے بھی اسٹیڈی کرنے کی منظوری دی گئی۔اجلاس کے اختتام پروزیر بلدیات سندھ نے کہا کہ تمام اضلاع میں سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ اپنے مانیٹرنگ کے نظام کو مزید مستحکم کرے اور عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کریں۔
ڈپٹی ڈائریکٹرمیڈیا
ایس ایس ڈبلیو ایم بی